+92 301 5247927

pakcommodities92@mail.com

logo
  • Nov 22 2023 19:43:49
  • Comments

Sugar | چینی

پاک کموڈیٹیز اسلام آباد۔ جے ڈی ڈبلیو رات کے اوقات میں 12100 روپیہ کوئنٹل جیسے ریٹ بن گئے ہیں۔  آج ریٹیل میں ڈیمانڈ سست تھی۔  پاک کموڈیٹیز کے ذرائع کے مطابق ہو سکتا ہے مارکیٹ 50/100 روپیہ مزید کمزور ہو جائے لیکن ان ریٹوں میں خریداری جاری رکھنی چاہیے۔ پاک کموڈیٹیز کی معلومات کے مطابق خریداری کے بعد اگر 100/200 مزید کمزور ہو جائے تب بھی گھبرانے کی کوئی بات نہیں ہے۔ کیوں سندھ کی ملوں میں گنا کی آمد کھل کر نہیں ہو رہی ہے۔ جنوبی پنجاب کی ملیں بھی 25 نومبر کے بعد چل جائیں گی جس کی وجہ سے زیریں سندھ کی ملوں میں گنے کی مزید کھینچ بن جائے گی۔  پاک کموڈیٹیز کی ریسرچ کے مطابق سینٹرل پنجاب میں بھی گنا کافی کم ہے۔ 
گزشتہ روز شوگر ایڈوائزری بورڈ کی میٹنگ ہوئی جس میں ملوں نے ایکسپورٹ کی اجازت مانگی تھی کہ پاکستان میں ریٹ انتہائی نیچے ہے اور ہمیں ایکسپورٹ کی اجازت دی جائے۔ تاہم ایک وزیر نے ملرز سے ایک سوال کیا کہ آپ چینی کس ریٹ میں فروخت کر رہے ہیں جس کے جواب میں ملرز نے کہا کہ ہم لوکل مارکیٹ میں 11500 سے 11800 تک فروخت کر رہے ہیں۔ تب میٹنگ میں ایک سرکاری نمائندے نے کہا کہ آپ ہمیں 5 لاکھ ٹن چینی 12000 میں دے دیں لیکن کسی ملر نے اس ریٹ میں گورنمنٹ کو چینی بیچنے کیلئے حامی نہیں بھری۔  پاک کموڈیٹیز کی ریسرچ کے مطابق اس سال گنا شارٹ ہے اور جیسے ہی پورے پاکستان کی ملیں چلیں گیں گنے کی قیمت فورأ بڑھنی شروع ہو جاے گی۔  دوسری اہم بات یہ ہے کہ جب تک گنے کا ریٹ 600/650 روپیہ من کی سطح پر نہیں جاے گا اگلے سال کسان نے گنا ہی کاشت کرنا ہے۔
  پاک کموڈیٹیز کی معلومات کے مطابق ملوں کو بھی گنا کاشت کروانے کیلئے کسان کو معقول ریٹ دینا پڑے گا تاکہ آگلے سال بھرپور کاشت کو یقینی بنایا جا سکے۔ اس تناظر میں چینی کی قیمت بڑھنے کے امکانات ہیں۔ ماہرین کا خیال ہے کہ جنوری کے مہینے میں اچھی خاصی تیزی متوقع ہے۔  پاک کموڈیٹیز کی معلومات کے مطابق بڑے پلیئرز ابھی سے جنوری کے سودے خریدنا شروع ہو گئے ہیں۔  جنوری کے سودوں کا 13150/200 روپیہ کوئنٹل تک خریدار بن جاتا ہے۔  پاک کموڈیٹیز کی ریسرچ کے مطابق جب چینی 17500 روپیہ کوئنٹل تھی تب دنیا 19000/20000 کی باتیں کرتی تھی۔ اس وقت پاک کموڈیٹیز نے اپنے ممبران کو پرافٹ ٹیکنگ کا مشورہ دیا تھا۔  اب دنیا 10000/11000 روپیہ کوئنٹل کی باتیں کرتی ہے لیکن ہم اپنے کسٹمرز کو یہی مشورہ دیں گے کہ موجودہ ریٹوں میں چینی کی خریداری جاری رکھیں کیونکہ نئے گنے کی چینی ملوں کو مہنگی پڑے گی اور جب تمام ملیں چل جائیں گیں تب چینی میں یک دم تیزی کا ماحول بن جائے گا۔
  ہمارا خیال ہے کہ جنوری کا مہینہ بھر پور تیزی کا مہینہ ہو گا۔  15/20 دسمبر کے بعد زمیندار کٹائی روک دے گا اور یہ سلسلہ 15 جنوری تک چلے گا۔  جب کٹائی کا عمل رک جاتا ہوتا ہے تب ملیں ہر بھاؤ میں گنا خریدیں گیں اور ساتھ ساتھ ہی چینی کا ریٹ بڑھنا شروع ہو جاے گا۔