+92 301 5247927

pakcommodities92@mail.com

logo
  • Feb 27 2023 17:18:45
  • Comments

Desi Chickpeas | کالا چنا

پاک کموڈیٹیز اسلام آباد۔ کالا چنا کے ریٹ کراچی مارکیٹ میں 175 روپیہ کلو تک رہے ہیں۔ آج ملرز نے خریداری کی ہے۔  پاک کموڈیٹیز کے ذرائع کے مطابق ایک جہاز پورٹ کے باہر کھڑا ہے امید ہے تین مارچ تک پورٹ پر لگے گا جبکہ ایک جہاز 5 مارچ کو بھی لگے گا۔ انٹر بنک ڈالر 160.75 کی سطح پر ہے۔ تھوڑے تھوڑے ڈالر مل رہے ہیں۔  پاک کموڈیٹیز کی ایک انتہائی زیرک قسم کے ایمپورٹر سے بات چیت ہوئی تو انکا کہنا تھا کہ اس وقت کراچی کے گوداموں میں تقریباً ڈیڑھ لاکھ بوری موجود ہے یہ ایک اندازہ ہے تھوڑا بہت اوپر نیچے ہو سکتا ہے۔ اس کے علاؤہ انہوں نے پاک کموڈیٹیز کو یہ بھی بتایا کہ جو جہاز تین اور پانچ تاریخ کو لگنے ہیں ان میں تقریباً 490000/500000 بوری ہے۔ کل ملا کر ہمارے پاس 650000 بوری کے لگ بھگ مال ہے۔ جو شعبان اور رمضان المبارک میں استعمال کیلئے موجود ہو گا۔  عمومی طور پر مارچ اپریل کے مہینوں میں اسٹاکسٹ نہیں ہوتا چنا کی گیم میں ملرز اور حاضر گاہکی کے سر پر مارکیٹ چلتی ہے۔  جیسے جیسے گاہکی نکلے گی مارکیٹ بہتر ہوتی جاے گی۔پاک کموڈیٹیز کی ریسرچ کے مطابق ایمپورٹرز نے ایک اور جہاز بھی خریدا ہوا تھا ل
 وہ 10 مارچ کو لوڈ ہونا تھا آسٹریلیا سے لیکن ابھی تک اس جہاز کی ایل سی نہیں کھول رہی ہے اس کے علاؤہ آسٹریلین پارٹی کہتی ہے کہ ہمیں دبئی یا سنگا پور میں پیمنٹ کر دیں ہم جہاز لوڈ کرا دیں گے لیکن اس شرط پر ایمپورٹرز تیار نہیں ہیں کیونکہ انٹر بنک میں ڈالر 260.75 پیسے کا ہے جبکہ اوپن مارکیٹ میں 285/90 کا ہے۔ تاہم فل الحال معاملہ کھٹائی میں ہے۔  پاک کموڈیٹیز کی معلومات کے مطابق ماہرین کا خیال ہے کہ اس سال تھل پنجاب کی فصل بھی کمزور ہی نظر آ رہی ہے کیونکہ دسمبر جنوری میں بارش نہیں ہوئی اب گرمی پڑنی شروع ہو گئی ہے۔  اس کے علاؤہ کوری پڑنے کی وجہ سے بھی فصل متاثر ہوئی ہے۔ جیسا کہ آپ کے علم میں ہو گا اس سال اتنا شدید کورہ پڑا  ہے سرسوں جہاں ایک ایکڑ سے 20 من نکلتی تھی وہاں صرف 6/7 من فی ایکڑ نکل رہی ہے۔ کالا چنا کی فصل کی صورتحال بھی کچھ ایسی ہی ہے کورے نے کافی نقصان کیا ہے۔ کمزور فصل کے پیش نظر ایمپورٹرز نے اپریل مئی کی شپمنٹ بھی بک کرا لی آسٹریلیا سے ماہرین کا خیال ہے کہ اگلے سال بھی آسٹریلیا سے ایمپورٹ کئے بغیر ملکی کھپت پوری نہیں ہو سکتی۔ پاک کموڈیٹیز کے ذرائع کے مطابق ماہرین کا یہ بھی خیال ہے کہ اگلے سال بھی 165/170 روپیہ کلو والے ریٹ چھوٹے ریٹ میں ہی شمار ہونگے کیونکہ کھاد ڈیزل بجلی وغیرہ کے بھاؤ ڈبل ہو گئے ہیں اور کسان کی پیداواری لاگت بڑھ گئی ہے۔  پھر ڈالر کا کوئی بھروسہ نہیں کتنا تیز ہو جائے کیونکہ ملکی خزانے میں ڈالر بھی نہیں ہیں۔  اپریل مئی کی بکنگ 510 اور 535 ڈالر میں ہوئی ہے لیکن اس وقت ڈالر کا ریٹ کیا ہو جائے کسی کو کچھ پتا نہیں ہے۔  اب بات کریں گے پورٹ پر دو جہاز لگنے ہیں لیکن ان کی ڈیلیوری تھوڑی تھوڑی باہر آنے گی ییلو پیس کا ایک جہاز  جنوری کو لگا تھا ابھی تک 7000/8000 ٹن مال کی ڈیلیوری ہوئی ہے 4000 ٹن ابھی بھی کسٹم کے شیڈ میں پڑی ہوئی ہے اسی لئے ایمپورٹرز کہتے ہیں کالا چنا کی ڈیلیوری بھی تھوڑی تھوڑی ہی نکلے گی۔