+92 301 5247927

pakcommodities92@mail.com

logo
  • Mar 01 2024 22:21:06
  • Comments

Millet | باجرہ

پاک کموڈیٹیز اسلام آباد۔ باجرہ لالہ موسیٰ کی منڈیوں میں 2650 روپیہ من تک کام ہوے ہیں۔ جبکہ تھل پنجاب کی منڈیوں میں 6400/6500 روپیہ بوری (کوئنٹل) تک کام ہوے ہیں۔ آج باجرہ کی مندہ تیزی پر تفصیلی ریسرچ آپ کے سامنے رکھیں گے۔ پاک کموڈیٹیز کی ریسرچ کے مطابق اس سال باجرہ کی فصل لالہ موسیٰ لائن پر انتہائی کم ھے ماہرین کے مطابق لالہ موسیٰ پٹی پر تقریباً 40 سے 50 فیصد فصل سننے میں آ رہی ہے۔ بعض ماہرین 40 فیصد سے بھی کم فصل گنتے ہیں۔ پاک کموڈیٹیز کی معلومات کے مطابق تھل میں کاشت تو اچھی تھی لیکن فی ایکڑ پیداوار انتہائی کم نکلی ہے۔ اس کے علاؤہ شکر گڑھ نارووال کے علاقوں میں فصل نہ ہونے کے برابر ہوئی ہے۔ دیگر پنجاب کی منڈیوں میں ٹوبہ ٹیک سنگھ گوجرہ اور منڈی صادق گنج کے علاقوں میں بھی درمیانی فصل سننے میں آ رہی ہے۔ پاک کموڈیٹیز کی معلومات کے مطابق باجرہ کی مندہ تیزی صرف تھل اور لالہ موسیٰ کی منڈیوں سے ہی ہوتی ہے۔ بقیہ پنجاب کی منڈیاں کوئی خاطر خواہ اثر نہیں رکھتیں۔ دوسری اہم بات یہ ہے کہ جس سال گندم مہنگی ہو اور باجرہ سستا ہو اس سال تھر پارکر میں باجرہ کافی بڑے پیمانے پر کھایا جاتا ہے۔ پاک کموڈیٹیز کی معلومات کے مطابق اس سال بھی نومبر دسمبر اور جنوری کے مہینوں میں تھر پارکر میں کافی باجرہ گیا ہے پنجاب سے۔ تھر پارکر کے لوگ سردیوں میں تین ٹائم باجرہ کی روٹی کھاتے ہیں۔ چونکہ اس سال گندم کی نسبت انتہائی سستا تھا باجرہ اس لئے تھر پارکر میں کافی گیا ہے۔ پاک کموڈیٹیز کی ریسرچ کے مطابق باجرہ اس وقت انتہائی سستا سودا ھے۔ پنجاب میں 65 روپیہ کلو ہے۔ اور باجرہ کی فصل بھی کم ھے۔ دوسری جانب اگر ہم انٹرنیشنل مارکیٹ سے موازنہ کریں تو انڈیا میں باجرہ 300 ڈالر کے لگ بھگ ہے۔ پہلے انڈیا پاکستان کی تجارت ڈائریکٹ ہوتی تھی تو باجرہ سیدھا انڈیا سے کراچی آ جایا کرتا تھا اب انڈیا سے کوئی چیز بھی ایمپورٹ کریں تو وہ دبئی کے ذریعے کرنی پڑتی ہے۔ جبکہ انڈیا کی کوئی آئٹم آپ دبئی کے راستے ایمپورٹ کریں گے تب 100 ڈالر مزید خرچہ لگ جاتا ہے۔ پاک کموڈیٹیز کی ریسرچ کے مطابق اگر ہم انڈیا سے دبئی کے راستے باجرہ ایمپورٹ کریں تو تقریباً 400 ڈالر کے لگ بھگ پڑتا ہے کراچی پورٹ پر۔ جبکہ باجرہ پورٹ سے کلیئر کرانے کے اخراجات تقریباً 25/26% لگتے ہیں۔ یعنی 400 ڈالر والا  باجرہ کراچی اکر تقریباً 140 روپیہ کلو یعنی 5600 روپیہ من تک پڑتا ہے۔ پاک کموڈیٹیز کی ریسرچ کے مطابق دوسرا راستہ بندر عباس یعنی ایران کے راستے ایمپورٹ کریں تب بھی مہنگا ہی پڑتا ہے۔ اس لئے پاکستان میں باجرہ انتہائی سستا اور مناسب ریٹ ھے۔ ان ریٹوں میں دل کھول کر خریداری کرنی چاہیے۔ انویسٹرز کیلئے اس وقت سب سے بہترین آئٹم باجرہ ہی ھے۔ پاک کموڈیٹیز کی معلومات کے مطابق 2600 روپیہ من والا سودا اگر مئ جون میں 4000 روپیہ من ہی ہو جائے تب بھی پیسے ڈیڑھ گنا ہونے امکانات ہیں۔ ٹیم پاک کموڈیٹیز نے گزشتہ ایک ہفتے میں تقریباً کافی سارے علاقے کو اسٹڈی کیا ہے۔ کئ ماہرین سے مشاورت کی ہے۔ تب جا کر اس نتیجے پہ پہنچے ہیں کہ باجرہ انتہائی بہترین سودا ھے اور یہاں خریداری کرنے میں کوئی حرج نہیں ہے۔ پاک کموڈیٹیز کی معلومات کے مطابق جون جولائی میں جب مون سون کی بارشیں ہوتی ہیں تو باجرہ کا چارہ بھی پنجاب میں بہت بڑی مقدار میں کاشت ہوتا ھے۔ ماہرین کا خیال ہے کہ مئ جون اور جولائی کے مہینوں میں زبردست قسم کی تیزی بن سکتی ہے۔