+92 301 5247927

pakcommodities92@mail.com

logo
  • Sep 21 2022 12:32:06
  • Comments

Red Chili | لال مرچ ثابت

پاک کموڈیٹیز اسلام آباد۔ مرچ ثابت کنری منڈی میں 2500 بوری کی آمد تھی 16000 سے 26950 تک بولی ہوئی ہے۔ زیادہ تر مال بارشی ہیں۔ نمبر ون کوالٹی بہت تھوڑی آتی ہے۔ فیصل آباد منڈی میں نئی 25000 جبکہ پرانی مرچ 22000/23000 روپیہ من جیسے حالات ہیں۔ مارکیٹ مضبوط ہے۔  پاک کموڈیٹیز کی ٹیم نے الحمدللہ مرچ کے علاقوں کا سروے مکمل کیا ہے۔ تقریباً چھ دن سندھ میں لگ گئے۔  سندھ میں مرچ کی کاشت کے علاقوں کا حال کچھ اچھا نہیں ہے۔  سب سے پہلے تو مرچ کی کاشت 25% تھی جبکہ بارشوں نے رہی سہی کثر بھی نکل دی ہے۔  بارشوں سے کافی علاقے تباہ ہوے ہیں۔ صرف نبی سر ٹاہلی نو کوٹ ڈگری پنگریو اور ملکانی کے علاقوں میں تھوڑی بہت مرچ بچی ہے۔ جو بچی ہے اس میں بھی زیادہ تر پتا مروڑ کا مرض لگ گیا ہے۔ ماہرین کا خیال ہے کہ جو پھل پودے کے ساتھ لگا ہوا ہے بس اسی کی چنائ ہو گی کیونکہ پودے میں جان نہیں ہے زیادہ تر کھیتوں میں ایک چنائ ہو گی اس کے بعد کسان ہل پھیر دے گا۔  اس کے بعد جو تھوڑی بہت بچے گی جس میں دوبارہ پھل لگ رہا ہے وہ زیادہ تر کسان سبز مرچ ہی بیچ رہا ہے سندھ میں سبز مرچ دس ہزار روپیہ من فروخت ہورہی ہے۔ اگر کسان کی سبز مرچ دس ہزار روپیہ من فروخت ہو اور لال مرچ 42000 روپیہ من فروخت ہو تو اس کو ایک جیسے پیسے وصول ہوتے ہیں۔ عموماً 100 کلو ہری مرچ جب خشک ہوتی ہے تو اس کا وزن 22/23 کلو رہ جاتا ہے اس لئے کسان مرچ کو خشک نہیں کر رہا سبز ہی بیچ رہا ہے کیونکہ سبز مرچ پورے پاکستان میں بارشوں کی وجہ سے ختم ہو گئی ہے اور شارٹ ہو گئ ہے۔ بڑے شہروں میں سبز مرچ 350/400 روپیہ کلو فروخت ہو رہی ہے۔  پاک کموڈیٹیز کے ذرائع کے مطابق ابھی مصالحہ جات کمپنیوں نے بھی خریداری شروع نہیں کی ہے۔  شان نیشنل اور میران مصالحہ والے تقریباً سیزن میں 1500 ٹرک لیتے ہیں۔ جبکہ سندھ میں ہمیں صرف 600 گاڑی کی فصل نظر آتی ہے۔ جب کہ فیصل آباد کے کولڈ اسٹورز میں بھی 600/700 گاڑی ہے۔  پاک کموڈیٹیز کی ریسرچ کے مطابق اگر نئی پرانی ملا کر بھی 1500/1800 ٹرک گنتی لگائی جاے تو پاکستان کے پاس صرف تین ماہ کی خوراک جتنا اسٹاک نظر آتا ہے۔ یعنی ہمیں جنوری میں مرچ ایمپورٹ کرنی پڑ سکتی ہے۔ اور انٹرنیشنل مارکیٹ بہت زیادہ اونچی ہے۔ ڈنڈی والی مرچ انڈیا سے 42/43 ہزار روپیہ من پڑتی ہے جبکہ ڈنڈی کٹ 50000 روپیہ من تک پڑتی ہے۔ اس لئے ماہرین کا خیال ہے کہ آگے چل کر ایک اچھی خاصی تیزی سکتی ہے۔ کیونکہ اب پاکستان کی فصل جون میں آے گی پنجاب کی جبکہ سندھ کی فصل اگلے سال 20 اگست کے بعد شروع ہو گی اس لئے ٹائم بہت پڑا ہوا ہے۔