پاک کموڈیٹیز اسلام آباد۔ مونگ ثابت فیصل آباد 6300/6400 روپیہ من جیسے حالات ہیں بیچ کم ہے۔ تیزی کا رجحان نظر آرہا ہے۔ پاک کموڈیٹیز کی ریسرچ کے مطابق گزشتہ روز تھل میں بھکر لیہ مظفر گڑھ کے اضلاع میں بہت زیادہ طوفانی اور خطرناک قسم کی بارش ہوئی ہے۔ میانوالی کے بعض علاقوں میں بھی شدید بارش ہوئی ہے جسکی وجہ سے فصل 50% ڈیمیج ہو گئی ہے۔ ڈیمیج مونگ سے دال نہیں بنتی۔ فصل کی خرابی کی وجہ سے مارکیٹ میں بھرپور ڈیمانڈ دیکھنے میں آ رہی ہے اسٹاکسٹ بھرپور گاہک ہیں۔ دوسری جانب پاک کموڈیٹیز کی آسٹریلیا کاایک ادارہ ہے جس کا نام ہے آسٹریلین سینٹر فار انٹرنیشنل ایگریکلچر ریسرچ جو کہ دالوں پر ریسرچ کرتا ہے۔ انہوں نے پاکستان کو بھی دالوں کی ریسرچ میں امداد دی ہے ان کے کنٹری کوآرڈینیٹر سے بات چیت ہوئی تو انکا کہنا تھا کہ پاکستان میں بیجائ اس سال 205000 ہیکٹرز یعنی 506000 ایکڑ تھی۔ پچھلے سال کی نسبت کاشت کم تھی۔ ان اعداد وشمار کی روشنی میں اگر ہم بات کریں اور ڈھائی بوری فی ایکڑ پیداوار بھی لگا لیں تو تقریباً 1265000 بوری پیدوار بنتی ہے یعنی 126500 ٹن۔ اس میں سے ماہرین کا خیال ہے کہ 50% فصل بارشوں کی وجہ سے ضائع ہو گئ ہے۔ یعنی ہمارے پاس خالص مونگ تقریباً 65000 ٹن یعنی 650000 بوری بچتی ہے۔ پچھلے سال کا اسٹاک اگر 35000 ٹن یعنی ساڑھے تین لاکھ بوی شامل کریں تو ہمارے پاس ایک لاکھ ٹن کا تخمینہ بنتا ہے۔ یعنی 10 لاکھ بوری۔ اب اگر پاکستان کی کھپت کا اندازہ لگایا جاے تو ماہرین کا خیال ہے کہ تقریباً 170000/180000 ٹن یعنی سترہ سے اٹھارہ لاکھ بوری کی کھپت ہے۔ پاک کموڈیٹیز کی ریسرچ کے مطابق پاکستان کے پاس اس سال مونگ کی جو فصل ہے وہ پورے سال کی کھپت سے کم ہے۔ ان اعداد وشمار میں اگر دس پندرہ فیصد اوپر بھی اندازہ لگا لیا جائے تب بھی ہمیں بیرونی ممالک سے مونگ ایمپورٹ کرنی پڑے گی انٹرنیشنل مارکیٹ میں ارجنٹائن کی مونگ کراچی آکر تقریباً 9000/9200 روپیہ من تک پڑتا ہے۔ اس لئے انویسٹرز حضرات بھرپور طریقے سے خریداری کر رہے ہیں۔ اور تیزی کا رجحان دکھائی دے رہا ہے