پاک کموڈیٹیز اسلام آباد۔ جے ڈی ڈبلیو دوپہر کو 7950/60 تک کام ہو کر شام کے اوقات میں 20/30 روپیہ نرم ہوئی ہے اور 7925/30 جیسے حالات بن گئے ہیں۔ پاک کموڈیٹیز کی ریسرچ کے مطابق آج ملوں کی میٹنگ ہے جس میں دوبارہ ملیں پول کر کے جنوبی پنجاب میں 8450 ریٹ مقرر کریں گیں جبکہ سینٹرل پنجاب میں 8600 ریٹ مقرر کریں گیں۔ پاک کموڈیٹیز کے ذرائع کے مطابق پول سے پہلے ملیں کافی مال فروخت کر گئیں ہیں۔ حاضر میں دوپہر کو تو گاہکی اچھی تھی لیکن شام کے اوقات میں گاہکی تھوڑی ٹھنڈی ہوئی ہے۔ ماہرین کا خیال ہے کہ ہو سکتا ہے 50/100 روپیہ کوئنٹل مزید تیز ہو جائے کیونکہ ملیں پول بھی کرتیں ہیں جب پیسوں کی ضرورت ہوتی ہے تو اندر خانے مال بھی بیچ جاتی ہیں۔ یکم تاریخ کو ملوں نے اپنے اسٹاف کو تنخواہیں دینی ہوتی ہیں۔ جبکہ 15 تاریخ کو سیل ٹیکس دینا ہوتا ہے جن ملوں کے مال بنک پلیج ہوتے ہیں انکی مجبوری ہوتی ہے کہ وہ سیل ٹیکس اور ملازمین کی تنخواہوں کیلئے پیسے اکھٹے کریں۔ دوسری جانب یہ بات بھی ہے ملیں بنک کے سود دے دے کر انکی لاگت بھی مہنگی ہو جاتی ہے۔ ایک ڈیلر سے بات چیت ہوئی تو انکا کہنا تھا کہ ملوں کو جب موت نظر آرہی ہوتی ہے تو پول کر لیتے ہیں۔ لیکن مارکیٹ میں دم خم نہیں ہے۔ اب یہ پول کرنے سے پہلے۔ حمزہ۔ آر وائی کے۔ اشرف۔ اتحاد شوگر ملز وغیرہ سب نے مال فروخت کئے ہیں۔ جب تک ایکسپورٹ کی پکی اجازت نہیں ملتی اور باقاعدہ نوٹیفکیشن جاری نہیں ہوتا کوئی مزے داری والی بات نظر نہیں آ رہی ہے۔ دوسری جانب اگر ریٹس کو دیکھا جائے تو یہ ریٹ اتنے بڑے ریٹ نہیں ہیں۔ اور اس سال گورنمنٹ کو گنے کے ریٹ بھی بڑھانے پڑیں گے اگر 10 روپیہ من گنے کا ریٹ بڑھے تو 2.50 روپیہ کلو چینی کا ریٹ بڑھ جاتا ہے اور اگر گنے کاریٹ 40 روپیہ من بڑھے تو چینی کی قیمت میں 10 روپیہ کلو اضافہ ہو جاتا ہے۔ تاہم جس سال گنے کا ریٹ زیادہ ہو اور نیچے اسٹاکسٹ نہ ہو اور چینی کی ڈیمانڈ کم ہو تو مل والے زمیندار کو مار دیتے ہیں گنے میں کٹوتیاں لگا کر اپنا پڑتا نیچے کر لیتے ہیں۔ اب نئے سیزن کا گورنمنٹ کیا ریٹ مقرر کرتی ہے یہ بھی سمجھنا ہو گا۔ دوسری جانب گنے کی فصل بھی اچھی ہے یہ سب چیزیں سمجھ کر ہی مندہ تیزی ہو گی۔ لیکن فل الحال سپلائی زیادہ ہونے کی وجہ سے مارکیٹ میں دم خم نہیں ہے۔ ان ریٹس سے زیادہ مندہ بھی نہیں لگتا تاہم کوئی لمبی چوڑی تیزی بھی نہیں لگتی۔ روپیہ دو روپیہ اوپر نیچے ہونا معمول کا عمل ہوتا ہے۔